احباب تو ہیں درد سے پر آشنا نہیں
اس شہر بے وفا میں کوئی آسرا نہیں
مدت ہوئی ہے اس سے کوئی رابطہ ہوئے
جو شخص ایک پل کے لیے بھولتا نہیں
وعدے پہ اعتبار ترے کس طرح کروں
مجھ کو یقیں نہیں ہے کہ تو بے وفا نہیں
ہر سمت لوگ سہمے ہوئے تیرے شہر میں
یہ دیکھ کر ضمیر ترا جاگتا نہیں
میرے وطن کے لوگ تو ترسیں سکون کو
ہے ظلم اس قدر کہ کوئی انتہا نہیں
قصہ وصال و ہجر عجب یوں لگا تجھے
مَیں نے جو اہل دل کبھی پہلے کہا نہیں
شمسہؔ محبتوں کا ہے موسم نیا نیا
یہ جرم مجھ سے پہلے تو سرزد ہوا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.