عہد غضب ہے شور بہت قیل و قال کا
یہ دور ہے بہائے ادب کے زوال کا
غاروں میں چھپ کے سو رہو اے ساکنان دل
صدیوں تلک نہ آئے گا جھونکا خیال کا
ویران اپنے ہاتھ سے کی کار گاہ زیست
ذرے سے خوب کام لیا ہے کمال کا
آئے تھے اس زمین پہ جائیں گے اب کہاں
دے گا جواب کون ہمیں اس سوال کا
یہ سعیٔ رائیگاں تو نہ تھی اپنی جستجو
اے ذوالجلال ہم کو دکھا رخ جمال کا
بیٹھے ہیں سو برس سے ترے انتظار میں
آؤ بھی اب تو فاصلہ ہے ایک سال کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.