عہد گم گشتہ کی نشانی ہوں
عہد گم گشتہ کی نشانی ہوں
ایک بھولی ہوئی کہانی ہوں
وہ خوشی ہوں جو درد سلگائے
آگ جس سے لگے وہ پانی ہوں
ایک آنسو ہوں چشم عشرت کا
زیست کا رنج شادمانی ہوں
اپنی بربادیوں پہ یاد آیا
کتنی آبادیوں کا بانی ہوں
سینۂ دشت پر ہوں موج سراب
خشک دریاؤں کی روانی ہوں
آئنہ خانۂ زمانہ میں
عکس اپنا ہوں اپنا ثانی ہوں
اک تبسم کی آس میں راہیؔ
کب سے محروم شادمانی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.