عہد حاضر نے جو ٹھکرایا بہت
عہد حاضر نے جو ٹھکرایا بہت
وہ پرانا دور یاد آیا بہت
کیا ملا میری تباہی پر انہیں
خندہ زن ہے میرا ہمسایہ بہت
عیش و عشرت میں تو ہم بھولے رہے
دکھ مصیبت میں وہ یاد آیا بہت
ہو مبارک لذت افراط غم
ہے یہ ارزانی گراں مایہ بہت
چھت نہیں میرے مکاں میں تو نہ ہو
آسماں کا ہے مجھے سایہ بہت
خشک کھیتوں پر فقط گرجا کیے
اور دریاؤں پہ برسایا بہت
جس پہ پڑ جائے وہی محمودؔ ہو
ہے پسندیدہ مرا سایہ بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.