عہد رفاقت کس نے توڑا
عہد رفاقت کس نے توڑا
کس نے کس کو پیچھے چھوڑا
بگڑی بات بنائی کس نے
ٹوٹا رشتہ کس نے جوڑا
مضموں یہ بھی غور طلب ہے
کس نے کس کا خون نچوڑا
ظالم ہی ظالم تھا جس نے
دل سا نازک شیشہ توڑا
دل پر تھا اک ناز سو وہ بھی
بن گیا دکھتے دکھتے پھوڑا
لفظ ہی گل پاشی کرتے ہیں
لفظ ہی بن جاتے ہیں کوڑا
ان کی منطق کا کیا کہنا
آگے گاڑی پیچھے گھوڑا
چلتی گاڑی میں کیا کہیے
جب کوئی اٹکائے روڑا
آبادی کو ہوش نہ آیا
بربادی نے لاکھ جھنجھوڑا
اپنوں کی بے راہروی پر
جتنا بھی ماتم ہو تھوڑا
یہ الزام غلط ہے حیرتؔ
ہم نے وفا سے کب منہ موڑا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.