عہد وفا نہ یاد دلائیں تو کیا کریں
عہد وفا نہ یاد دلائیں تو کیا کریں
ہم ان کو حال دل نہ سنائیں تو کیا کریں
جن سے نہیں ہے آپ کی منزل کو واسطہ
ان راستوں سے لوٹ نہ جائیں تو کیا کریں
وہ ہر طرف ہیں سمت کی جب قید ہی نہیں
دیر و حرم میں سر نہ جھکائیں تو کیا کریں
محکم ہے ربط عشق تو نزدیک و دور کیا
آئیں تو کیا کریں وہ نہ آئیں تو کیا کریں
مانا کہ ہم کو تاب نظر ہے نہ شوق دید
رخ سے وہ خود ہی پردہ اٹھائیں تو کیا کریں
اشرفؔ کو تھا عمل سے زیادہ کرم پہ ناز
کام آ گئی ہیں اس کی خطائیں تو کیا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.