عہد وفا سے اپنے مکر جانا چاہیئے
عہد وفا سے اپنے مکر جانا چاہیئے
اب لگ رہا ہے لوٹ کے گھر جانا چاہیئے
ہم نے گرا دیا ہے تجھے ہر مقام سے
تجھ کو تو یار شرم سے مر جانا چاہیئے
حیرت ہے یار تجھ کو ندامت تلک نہیں
اب تو گناہوں سے تجھے ڈر جانا چاہیئے
دن تو گزر گیا ہے الم میں پڑے پڑے
اب شام ہو چلی ہے سنور جانا چاہیئے
طارقؔ بہت دنوں سے ہے دل پر غبار غم
اس کی گلی سے آج گزر جانا چاہیئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.