Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عہد جیسے بھی بندھے تھے تیرے میرے درمیاں

محمد فخرالحق نوری

عہد جیسے بھی بندھے تھے تیرے میرے درمیاں

محمد فخرالحق نوری

MORE BYمحمد فخرالحق نوری

    عہد جیسے بھی بندھے تھے تیرے میرے درمیاں

    درد کے رشتے جڑے تھے تیرے میرے درمیاں

    غیر ممکن تھا فصیلیں فاصلوں کی پھاندنا

    قسمتوں کے فیصلے تھے تیرے میرے درمیاں

    اک تکلم کا تعلق توڑنے سے کیا ہوا

    اور بھی کچھ رابطے تھے تیرے میرے درمیاں

    کیا کہوں منزل کی اس کی سمت بھی کوئی نہ تھی

    راستے ہی راستے تھے تیرے میرے درمیاں

    تیرے دل کا مان ٹوٹے میں نے کب چاہا مگر

    اور بھی کچھ دل پڑے تھے تیرے میرے درمیاں

    وصل کی سرشاریوں سے جو نہ ہو سکتے تھے حل

    ایسے بھی کچھ مسئلے تھے تیرے مرے درمیاں

    سامنا تھا اک تو دریائے تلاطم خیز کا

    اور کچھ کچے گھڑے تھے تیرے میرے درمیاں

    تھا سفر درپیش جانے کتنے نوریؔ سال کا

    کیسے کیسے فاصلے تھے تیرے میرے درمیاں

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 630)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے