اہل دانش کی نگاہوں میں ہدف کوئی نہیں
اہل دانش کی نگاہوں میں ہدف کوئی نہیں
سر تو اب بھی ہے مگر سنگ بکف کوئی نہیں
حلقۂ کم نظراں عاقبت اندیش نہ تھا
میں اسی راہ گیا جس کی طرف کوئی نہیں
دعوائے نام و نسب سب کی زباں سے جاری
واقعہ یہ ہے کہ پابند سلف کوئی نہیں
خود نگہداری کی پاداش میں رسوا ہوئے ہم
حاصل اس کام میں تو عز و شرف کوئی نہیں
پی بھی لیتا ہوں جو مائل بہ کرم ہو وہ نگاہ
ورنہ اس خاک کے پتلے کو شغف کوئی نہیں
انجمؔ اب اہل زمانہ سے توقع کیسی
ابر نیساں کے مقدر میں صدف کوئی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.