اہل دولت بھی کچھ لوگ کیا ہو گئے
اہل دولت بھی کچھ لوگ کیا ہو گئے
مال و زر ان کے جیسے خدا ہو گئے
حال مت پوچھئے مجھ سے اس دور کا
لوگ یوں غرق موج بلا ہو گئے
کارواں کیسے محفوظ رہ پائے گا
جو تھے رہزن وہی رہنما ہو گئے
جن کی ہر شام رندوں میں گزری کبھی
وہ بھی کچھ روز سے پارسا ہو گئے
واعظ محترم کو سر میکدہ
دیکھ کر لوگ حیرت زدہ ہو گئے
اپنا ہم راز سمجھا ہمیشہ جنہیں
وہ بھی اب مجھ سے نا آشنا ہو گئے
دادا عارفؔ کی شفقت کا یہ فیض ہے
تم جو حسانؔ نغمہ سرا ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.