Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اہل دیں کی روش تنگ سے بیزار ہوں میں

ولی الحق

اہل دیں کی روش تنگ سے بیزار ہوں میں

ولی الحق

MORE BYولی الحق

    اہل دیں کی روش تنگ سے بیزار ہوں میں

    یہ گنہ ہے تو سزا دو کہ گنہ گار ہوں میں

    رک نہیں پاتی زباں میری مثال سقراط

    کاسۂ زہر کا دنیا سے طلب گار ہوں میں

    ارتقا میں مرے کتنے ہی دماغ آئے کام

    جس کی بنیاد سروں پر ہے وہ مینار ہوں میں

    جس سے ہوتے ہیں یتیموں کے خزانے محفوظ

    آج اک ایسی ہی گرتی ہوئی دیوار ہوں میں

    صرف رندی ہی کو دنیا میں نہیں میری تلاش

    پارسائی کو بھی اس بزم میں درکار ہوں میں

    جس کے پھولوں کے نصیبوں میں ہیں گلچیں کے ستم

    دوستو صحن میں عالم کے وہ گلزار ہوں میں

    فاش کرتا ہوں زمانے میں ریا کے پردے

    اور یہ بھی ہے حقیقت کہ ریاکار ہوں میں

    زہد پر ناز کیا کرتا تھا کل تک لیکن

    آج اک رند خرابات قدح خوار ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے