اہل دنیا دیکھتے ہیں کتنی حیرانی کے ساتھ
اہل دنیا دیکھتے ہیں کتنی حیرانی کے ساتھ
زندگی ہم نے بسر کر لی ہے نادانی کے ساتھ
اک تمناؤں کا بحر بیکراں تھا اور ہم
کشتیٔ جاں کو بچا لائے ہیں آسانی کے ساتھ
اب کسے دل کے دھڑکنے کی صدائیں یاد ہیں
یہ بھی ہنگامہ گیا اس گھر کی ویرانی کے ساتھ
اے ہوا تو نے تو سارے معرکے سر کر لیے
صبح فردا پاس بیٹھی ہے پشیمانی کے ساتھ
دشت وحشت سے بھلا کرتا ہے آنکھیں چار کون
شہر بڑھتے جا رہے ہیں اپنی عریانی کے ساتھ
تو نہیں آتا نہ آ اے دوست اب تیری طرح
ہم بھی چل نکلے ہیں اپنے دشمن جانی کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.