اہل دنیا کو اگر مجھ سے شکایت ہے تو ہے
اہل دنیا کو اگر مجھ سے شکایت ہے تو ہے
حق پرستی اس زمانے میں بغاوت ہے تو ہے
مت برا کہنا اسے اے حسرت دیدار یار
دیر سے آنہ پرانی اس کی عادت ہے تو ہے
گاؤں میں بھائی سے بھائی بھی کہاں محفوظ تھا
کیا ہوا پردیس میں ہر سمت دہشت ہے تو ہے
ماں کے آنچل سے حسیں ہرگز نہیں اے آسماں
تو زمانے کی نظر میں خوب صورت ہے تو ہے
کر رہا ہے باہمی ملت کی باتیں پھر ذکیؔ
اب زمانے کی نظر میں یہ حماقت ہے تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.