اہل دنیا نیا نیا ہوں میں
معذرت خواب دیکھتا ہوں میں
ہے پرندوں سے خامشی درکار
پیڑ سے بات کر رہا ہوں میں
اس کی تصویر ہے گھڑی کے پاس
ہر گھڑی وقت دیکھتا ہوں میں
خود سے کرتا ہوں مشورہ لیکن
بات اوروں کی مانتا ہوں میں
اس قدر تیرگی کا قائل ہوں
دھوپ کو دھوپ کہہ رہا ہوں میں
واقعہ ہوں ازل سے پہلے کا
کن سے پہلے اٹھی صدا ہوں میں
مجھ کو چپ ذات سمجھا جاتا ہے
اس قدر تیز چیختا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.