اہل غم آؤ ذرا سیر گلستاں کر لیں
اہل غم آؤ ذرا سیر گلستاں کر لیں
گر خزاں ہے تو چلو شغل بہاراں کر لیں
پھر تو ہر سمت اندھیرا ہی اندھیرا ہوگا
پو پھٹی ہے تو لٹی بزم چراغاں کر لیں
دل کی ویرانیاں آنکھوں میں اڑاتی ہیں غبار
مل کے رو لیں تو کچھ ان کو بھی فروزاں کر لیں
قہقہوں سے تو گھٹن اور بھی بڑھ جائے گی
آؤ چپ رہ کے ہی اس درد کا درماں کر لیں
شاید اس طرح بگولوں کا گزر ممکن ہو
اپنے ویرانے کو کچھ اور بھی ویراں کر لیں
ہم جو زندہ ہیں تو سب کہتے ہیں کیوں زندہ ہیں
آؤ مر کر بھی مسیحاؤں کو حیراں کر لیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.