اہل حق کے جو طرف دار نہیں بن سکتے
اہل حق کے جو طرف دار نہیں بن سکتے
وہ کسی اور کے غم خوار نہیں بن سکتے
یوں تو سب کچھ ہے تری گود میں تہذیب جدید
میرے بچے مرا معیار نہیں بن سکتے
ہم تو ہر گھر میں ہیں اک پیار کے بادل کی طرح
ہم کسی صحن کی دیوار نہیں بن سکتے
خون سے روز بجھاتے ہیں جو نفرت کے چراغ
اے وطن وہ ترے غدار نہیں بن سکتے
اپنے اجداد کی عظمت جو بھلا دیتے ہیں
وہ کبھی صاحب کردار نہیں بن سکتے
لاکھ مجبور کرے وقت مگر اہل ضمیر
کسی ظالم کے طرف دار نہیں بن سکتے
کم نہ ہو تلخیٔ گفتار اگر دونوں طرف
صلح کے راستے ہموار نہیں بن سکتے
میرے خاکے مرے افکار چرانے والے
میری عظمت مرا معیار نہیں بن سکتے
ہم تعصب کی صلیبوں پہ بھی سچ بولیں گے
آپ کی طرح اداکار نہیں بن سکتے
تاج پر ختم ہوئی پیار کی عظمت رزمیؔ
مقبرے اب کبھی شہکار نہیں بن سکتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.