اہل حق کی باتوں سے جو نظر چرائے گا
اہل حق کی باتوں سے جو نظر چرائے گا
وقت ایک دن اس کو آئنہ دکھائے گا
جسم کا ہر اک حصہ خوشبوئیں بکھیرے گا
لمس میری سانسوں کا جب اثر دکھائے گا
فصل گل کی آمد ہے چاک ہوں گے پھر دامن
پھر جنوں کی وادی کا راستہ بلائے گا
خون آرزو اپنا نذر گلستاں کر دو
تب گلوں کے چہرے پر کچھ نکھار آئے گا
اقتدار و منصب کی جنگ روز جاری ہے
کون قدر انساں کی فصل اب اگائے گا
حرکت و عمل میں ہیں کامرانیاں مضمر
منزلیں اسی کی ہیں جو قدم بڑھائے گا
تم بھی ڈوب جاؤ گے خوش گوار یادوں میں
جب کبھی غزل میری کوئی گنگنائے گا
ہے ندیمؔ کچھ ایسی داستان دل اپنی
سن کے حسن روئے گا عشق مسکرائے گا
- کتاب : سراب دشت امکاں(غزلیات) (Pg. 73)
- Author : ڈاکٹر امتیاز ندیم
- مطبع : مکتبہ نعیمہ صدر بازار(مئو ناتھ بھنجن) (2020)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.