اہل خرد کو اہل نظر کا پتہ چلا
اہل خرد کو اہل نظر کا پتہ چلا
نکلے تو کتنے شمس و قمر کا پتہ چلا
سمجھے تھے ہم کہ سہل ہے یہ جادۂ حیات
آگے بڑھے تو سخت ڈگر کا پتہ چلا
اب تک مری نگاہ میں پایاب تھی ندی
جب ڈوبنے لگے تو بھنور کا پتہ چلا
نکلے تھے ہم تو شہر تھا گنجان دور تک
لوٹے تو پھر کسی کے نہ گھر کا پتہ چلا
شہرت ہماری پھیل گئی ہے جہان میں
مدت کے بعد اپنے ہنر کا پتہ چلا
فردوسؔ دھوپ دھوپ چلا زندگی کی راہ
اس کو نہ سایہ دار شجر کا پتہ چلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.