اہل خرد کو طرز جنوں کی تلاش ہے
اہل خرد کو طرز جنوں کی تلاش ہے
اب ہے فسانہ ختم فسوں کی تلاش ہے
تلقین صبر و شکر زباں پر ہے رات دن
دل کو مگر متاع فزوں کی تلاش ہے
کیوں اس کے سنگ در کا پتہ ڈھونڈھتا نہیں
دیوانے تیرے سر کو سکوں کی تلاش ہے
مسجد میں تاک جھانک ہے مندر میں دوڑ دھوپ
دنیا کو کس کے راز دروں کی تلاش ہے
میں دونوں قتل گاہوں سے کوثرؔ گزر چکی
مجھ کو خرد کی ہے نہ جنوں کی تلاش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.