اہل نظر کی آنکھ میں حسن کی آبرو نہیں
اہل نظر کی آنکھ میں حسن کی آبرو نہیں
یعنی یہ گل ہے کاغذی رنگ ہے جس میں بو نہیں
دل کو نہ رنج دیجئے شوق سے ذبح کیجئے
آپ کی تیغ تیغ ہے میرا گلو گلو نہیں
دشمن و دوست کے لیے چاہئے شکر تیغ ناز
کون ہے قتل گاہ میں آج جو سرخ رو نہیں
آپ سے دل لگاؤں کیوں جور و ستم اٹھاؤں کیوں
اب تو سکوں سے کام ہے درد کی جستجو نہیں
بزم سخن میں اے رشیدؔ نغمہ سے مجھ کو کام کیا
شاعر شوخ فکر ہوں مطرب خوش گلو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.