اہل الفت سے تنے جاتے ہیں
روز روز آپ بنے جاتے ہیں
ذبح تو کرتے ہو کچھ دھیان بھی ہے
خون میں ہاتھ سنے جاتے ہیں
روٹھنا ان کا غضب ڈھائے گا
اب وہ کیا جلد منے جاتے ہیں
کچھ ادھر دل بھی کھنچا جاتا ہے
کچھ ادھر وہ بھی تنے جاتے ہیں
کیوں نہ غم ہو مجھے رسوائی کا
وہ مرے ساتھ سنے جاتے ہیں
دل نہ گھبرائے کہ وہ روٹھ گئے
چار فقروں میں منے جاتے ہیں
ہے یہ مطلب نہیں چھیڑے کوئی
بیٹھے بیٹھے وہ تنے جاتے ہیں
بے وفاؤں سے وفا کی امید
نوحؔ نادان بنے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.