Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

احوال مرا پوچھنے آتے بھی نہیں ہیں

حیدر جعفری

احوال مرا پوچھنے آتے بھی نہیں ہیں

حیدر جعفری

MORE BYحیدر جعفری

    احوال مرا پوچھنے آتے بھی نہیں ہیں

    کس حال میں خود ہیں یہ بتاتے بھی نہیں ہیں

    ویسے تو بساتے ہی نہیں دل میں کسی کو

    پر جس کو بسایا ہے بھلاتے بھی نہیں ہیں

    ہم ملتے نہیں ان سے یہ ان کو ہے شکایت

    اور خود وہ محبت سے بلاتے بھی نہیں ہیں

    چاہے نہ بلانا تو نہ بلوائے وہ لیکن

    یوں خود سے مگر دور بھگاتے بھی نہیں ہیں

    دل سے میں کیا کرتا ہوں ان لوگوں کی عزت

    جو نیکیاں کرتے ہیں جتاتے بھی نہیں ہے

    ان کو بھی سدا مجھ سے محبت کا ہے دعویٰ

    ہونٹوں پہ مرا نام جو لاتے بھی نہیں ہیں

    جن طور طریقوں کو وفا کہتے ہیں اب لوگ

    وہ طور طریقے ہمیں آتے بھی نہیں ہیں

    بس درد کے تنہائی کے اشکوں سے سوا اب

    عاشق یہاں کچھ اور تو پاتے بھی نہیں ہیں

    جس طرح کے احباب خدا نے دئے حیدرؔ

    ایسے مرے رشتے مرے ناطے بھی نہیں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے