اے اہل نظر سوز ہمیں ساز ہمیں ہیں
اے اہل نظر سوز ہمیں ساز ہمیں ہیں
عالم میں پس پردۂ پرواز ہمیں ہیں
اے جبر مشیت بہ ہمہ بے پر و بالی
اب بھی ہے جنہیں ہمت پرواز ہمیں ہیں
خوش ہیں کہ نہیں اس ستم آرا کا ستم عام
نازاں ہیں کہ اس کے ہدف ناز ہمیں ہیں
وہ انجمن ناز بتاں ہو کہ سر دار
جس سمت سے گزرے ہیں سرافراز ہمیں ہیں
دیکھیں جو کسی اور طرف بھی وہ سر بزم
مقصود نگاہ غلط انداز ہمیں ہیں
اے شاہد معنی صف شیریں سخناں میں
ہے کوئی اگر شاعر طناز ہمیں ہیں
اے جان ظفرؔ حافظؔ و سعدیؔ کی قفا میں
اب وارث مے خانۂ شیراز ہمیں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.