Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے باغباں یہ جبر ہے یا اختیار ہے

شاہد صدیقی

اے باغباں یہ جبر ہے یا اختیار ہے

شاہد صدیقی

اے باغباں یہ جبر ہے یا اختیار ہے

مرجھا رہے ہیں پھول چمن میں بہار ہے

شاید اسی کا نام غم روزگار ہے

وہ مل گئے تو اور بھی دل بے قرار ہے

میں صاحب چمن ہوں مجھے اعتبار ہے

شام خزاں کے بعد ہی صبح بہار ہے

رہبر نے قافلے ہی کو مجبور کہہ دیا

اب وہ قدم بڑھائے جسے اختیار ہے

کلیاں ہیں زرد زرد فضائیں ہیں سرد سرد

کچھ لوگ کہہ رہے ہیں یہ فصل بہار ہے

یوں تو نہ رک سکے گا ستم کا یہ سلسلہ

جو کشتۂ ستم ہے وہی شرمسار ہے

دیکھی ہیں میں نے باغ کی وہ حالتیں کہ اب

میرے لئے خزاں کا نہ ہونا بہار ہے

ثابت ہوا کہ رونق محفل ہے کوئی اور

محفل جمی ہوئی ہے مگر انتظار ہے

ہر صاحب جنوں کا گلستاں پہ حق نہیں

جس کا لہو بہا ہے اسی کی بہار ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے