Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے چاند مرے بام پہ آ کر نہ رکا کر

نازیہ غوث

اے چاند مرے بام پہ آ کر نہ رکا کر

نازیہ غوث

MORE BYنازیہ غوث

    اے چاند مرے بام پہ آ کر نہ رکا کر

    محروم تمنا ہوں مجھے یوں نہ تکا کر

    میں کہتی رہی اس سے مرا دل نہ دکھانا

    کیا مل گیا جانے اسے اس دل کو دکھا کر

    دیکھوں کہ مرا عکس ہے اس دل میں کہاں تک

    کاجل بھری آنکھوں کو ان آنکھوں سے ملا کر

    کہتا ہے تمہی سب ہو مری اور یہ سچ ہے

    کہتا ہے مگر جھوٹ بھی پھر آنکھ ملا کر

    میں چاہتی ہوں اب وہ مجھے دور سے دیکھے

    آنکھوں سے یہ نزدیک کی عینک کو ہٹا کر

    وہ روح مقدس جو ملی خواب میں مجھ سے

    یہ مشورہ ہے اس کا کہ اتنا نہ ہنسا کر

    ہر سمت سے میری ہی صدا پلٹے گی آخر

    تو دیکھ لے آواز سے آواز ملا کر

    وہ روح سے لپٹا ہوا اک فرضی پرندہ

    دل نے یہ کہا چل کے اب اس کو بھی رہا کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے