اے دل ناداں متاع کم نگاہی پر نہ جا
اے دل ناداں متاع کم نگاہی پر نہ جا
اور بھی کچھ دیکھ جسموں کی ادا ہی پر نہ جا
دل میں جو پوشیدہ ہے وہ حسرت تعمیر دیکھ
دیکھنے والے مرے دل کی تباہی پر نہ جا
یہ تو ہے میری طبیعت یہ تو ہے میرا مزاج
میں ترا بندہ ہوں میری کج کلاہی پر نہ جا
میری نیت کو پرکھ میرے عمل کو تو نہ دیکھ
میرے دامن پر ہے جو تو اس سیاہی پر نہ جا
ہوں سراپا جرم چہرے پر جو آتی ہے نظر
داور محشر مری اس بے گناہی پر نہ جا
کل اسی ظلمت سے ہی پھوٹیں گی کرنیں نور کی
یہ جو بڑھتی آ رہی ہے اس سیاہی پر نہ جا
چار دن کا کھیل ہے عالم پناہی کا یہ کھیل
چشم بینا سطوت عالم پناہی پر نہ جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.