اے دل ہوا ہے جیسے مرے دل کو تو پسند
اے دل ہوا ہے جیسے مرے دل کو تو پسند
آیا کوئی حسین نہ ترے روبرو پسند
ٹانکے لگاؤ حلق پہ خنجر کو پھیر کر
پھر یہ کہو ہمیں ہے یہ طوق گلو پسند
ایمان سے خدا کے لئے تو ہی سچ بتا
واعظ کسی کو بھی ہے تری گفتگو پسند
آفت ہے زمزمہ تو غضب گٹکری کی تان
کیوں ہو نہ مجھ کو تجھ سا بت خوش گلو پسند
درد فراق میں دل صد چاک کو مرے
تار نگاہ یار ہے بہر رفو پسند
روز الست سے ہوں میں سرشار واعظو
کیوں ہو نہ مجھ کو بادہ و جام و سبو پسند
درد فراق دوست پہ مرتے ہیں دل جگر
دونوں کو ہے بس ایک یہی آرزو پسند
دیکھوں گا آنکھ اوٹھا کے نہ میں حور کی طرف
مر کر بھی ہاں رہے گی یہی آرزو پسند
جھوٹی ملے شراب جو اس بت کی ساقیا
کیوں ہو نہ زاہدوں کو وہ بہر وضو پسند
ابرو سے گو لڑا کبھی تیر نگاہ سے
دل کو ہے میرے جنگ یہ اے جنگجو پسند
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.