اے دل ترے طفیل جو مجھ پر ستم ہوئے
اے دل ترے طفیل جو مجھ پر ستم ہوئے
پوچھے جو مجھ سے کوئی تو کہہ دوں کہ کم ہوئے
میرے چراغ ذہن کو وہ گل نہ کر سکے
حالانکہ سب اندھیرے مرے دل میں ضم ہوئے
حرف غضب سے بھی ہمیں محروم کر دیا
یوں بے نیاز ہم سے ہمارے صنم ہوئے
ان کی زمین دل کا تو قصہ ہی اور ہے
ورنہ ان آنسوؤں سے تو صحرا بھی نم ہوئے
احباب نے تو راستے ڈھونڈے تھے مختلف
لیکن سب آ کے میری ہی راہوں میں ضم ہوئے
ربط دلی سے خلق کو اب واسطہ کہاں
اب تو ہما شما بھی اسیر منم ہوئے
ارشدؔ فصیل ذہن میں بڑھنے لگا جو حبس
ہم شہر دل میں جا کے ذرا تازہ دم ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.