Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے دل تری بربادی کے آثار بہت ہیں

پنہاں

اے دل تری بربادی کے آثار بہت ہیں

پنہاں

MORE BYپنہاں

    اے دل تری بربادی کے آثار بہت ہیں

    شہکار کے بہروپ میں فن کار بہت ہیں

    ناواقف آداب محبت کو سزا کیا

    اے حسن ازل تیرے خطا کار بہت ہیں

    یادوں کی بہاریں بھی ہیں ویرانۂ دل میں

    اس دشت بیاباں میں یہ گلزار بہت ہیں

    یہ وقت کی سازش ہے کہ سورج کی شرارت

    سائے مری دیوار کے اس پار بہت ہیں

    دل خود جو نہیں رکھتے ہیں وہ لیتے بھی نہیں دل

    خوددار زیادہ ہیں جو نادار بہت ہیں

    جینے کے لئے دل میں جگہ چاہیے ورنہ

    مرنا ہے تو پھر بس در و دیوار بہت ہیں

    بس خیر کی ہو خیر دعا آؤ یہ مانگیں

    لگتا ہے کہ اب شر کے طرف دار بہت ہیں

    خود سے بھی تو ملنے کی اجازت نہیں دیتے

    ہستی کے حقائق جو پر اسرار بہت ہیں

    جینے بھی نہیں دیتے ہیں مرنے بھی نہ دیں گے

    کچھ میرے سوالات جو بیکار بہت ہیں

    دیوان پہ دیوان بھی کم ہوتے ہیں پنہاںؔ

    اشعار جو دل چھو لیں وہ دو چار بہت ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے