اے دوست جو تھے تری خوشی کے
اے دوست جو تھے تری خوشی کے
دن بیت گئے وہ زندگی کے
میں کربلا میں کھڑا ہوا ہوں
ہیں دکھ کے پہاڑ ہر کسی کے
جنگل میں عجیب پیڑ دیکھے
وہ سائے ہوں جیسے آدمی کے
ہے دور تلک اندھیرا لیکن
آثار ہیں اب بھی روشنی کے
باتوں سے جو پھول جھڑ رہے ہیں
سب رنگ ہیں علم و آگہی کے
ان سے بھی ظہورؔ دوستی کی
قابل جو نہیں تھے دوستی کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.