اے دوست ترا قرب تو ہم پا نہ سکیں گے
اے دوست ترا قرب تو ہم پا نہ سکیں گے
کیا نام بھی ہونٹوں پہ ترا لا نہ سکیں گے
گہرائی سے دل کی ابھر آئیں گے نئے گیت
گائے ہوئے گیتوں کو تو ہم گا نہ سکیں گے
کہتی ہے یہ حالات کی بگڑی ہوئی صورت
حالات تو معمول پہ اب آ نہ سکیں گے
ہر دور میں ٹکرائے ہیں ہم اہل ستم سے
یہ تو نہیں اب ظلم سے ٹکرا نہ سکیں گے
اک دن ہمیں بدلیں گے نظام چمنستاں
یہ کس نے کہا دور نیا لا نہ سکیں گے
جو اہل فراست ہیں وہ ہیں اہل فراست
چالوں میں سیاست کی کبھی آ نہ سکیں گے
تقدیس فن شعر کی سوگند ہے مغمومؔ
وہ پھول کھلاؤں گا جو کمھلا نہ سکیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.