اے دوست تری بات سحر خیز بہت ہے
اے دوست تری بات سحر خیز بہت ہے
پر طرز تکلم ترا خوں ریز بہت ہے
گم صم سا کھڑا ہے کوئی دروازۂ دل پر
اس شام کا منظر تو دل آویز بہت ہے
محفل میں ترے ہونے سے ہے رنگ پہ موسم
احوال خاص و عام طرب خیز بہت ہے
اک شخص جو الجھا ہے نئی فکر و نظر میں
وہ صاحب خوش فہم ہے اور تیز بہت ہے
جو بات تو کہتا ہے وہی بات ہو شاید
لیکن تری یہ بات غم انگیز بہت ہے
بھڑکے ہوئے شعلے ہی متاع دل و جاں ہیں
عالمؔ ترے کوچے میں ہوا تیز بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.