اے دنیا والو دنیا میں اخلاق کی پستی لعنت ہے
اے دنیا والو دنیا میں اخلاق کی پستی لعنت ہے
قرآن گواہی دیتا ہے شیطان کی ہستی لعنت ہے
یہ دنیا آخر فانی ہے یہ دولت آنی جانی ہے
سرمایہ پرستوں سے کہہ دو سرمایہ پرستی لعنت ہے
معلوم نہیں یہ راز ابھی آزادی پانے والوں کو
آزاد وطن کے لوگوں میں غدار کی ہستی لعنت ہے
جب ہندی سندھی پنجابی اسلام میں آ کر ایک ہوئے
اے فرقہ پرستو باز آؤ پھر فرقہ پرستی لعنت ہے
ایمان کی دولت والوں کا دل نور خدا سے روشن ہے
ایمان نہیں جن میں ان کے چہروں پہ برستی لعنت ہے
جو کام بھی کرنا ہے تجھ کو بے کھٹکے کر اور خوف نہ کھا
اے مرد مجاہد ہوش میں آ اوہام پرستی لعنت ہے
اے اہل زمانہ غور کرو کل کیا گزری انسانوں پر
کچھ شیطانوں نے خون سے کی ہے چیرہ دستی لعنت ہے
پیغام مرا جا کر کوئی اس دور کے منصف سے کہہ دے
انصاف کے ماتھے پر داغ احباب پرستی لعنت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.