Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے فلک یہ کیا ہوا اپنا یگانہ پھر گیا

عبدالمجید خواجہ شیدا

اے فلک یہ کیا ہوا اپنا یگانہ پھر گیا

عبدالمجید خواجہ شیدا

MORE BYعبدالمجید خواجہ شیدا

    اے فلک یہ کیا ہوا اپنا یگانہ پھر گیا

    تو اکیلا کیا پھرا سارا زمانہ پھر گیا

    تھی خوشی آنے کی ان کے آتے آتے رہ گئے

    بخت برگشتہ بجا کر شادیانہ پھر گیا

    کھاتے تھے انگور پیتے تھے شراب ارغواں

    ہائے وہ ساقی پھرا کیا آب و دانہ پھر گیا

    وائے ناکامی رہے محروم وصل یار سے

    اپنے گھر آیا بھی اور کر کے بہانہ پھر گیا

    اے مغنی اس تری آواز دل کش کے حضور

    گل ہیں سینہ چاک بلبل کا ترانہ پھر گیا

    کوچۂ گیسو میں جب پہنچا دل وحشت زدہ

    روبرو آنکھوں کے اپنی قید خانہ پھر گیا

    کہتے ہیں خلخال پائے یار کے وقت خرام

    حشر پھر ہوگا بپا گر اک بھی دانہ پھر گیا

    اڑ گیا جب توسن جذب اپنا ان کے ہجر میں

    کی نہ جنبش اس نے روئے تازیانہ پھر گیا

    تیری نظروں سے گرا جب سے کوئی پرساں نہیں

    تو پھرا شیداؔ سے کیا سارا زمانہ پھر گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے