اے غم دل یہ ماجرا کیا ہے
اے غم دل یہ ماجرا کیا ہے
درد الفت سے واسطہ کیا ہے
رہنے دو ان حسین وعدوں کو
جھوٹے وعدے ہیں سب نیا کیا ہے
جام و مینا کو چھوڑ کر دیکھو
چشم ساقی کا یہ نشہ کیا ہے
شعلۂ غم کو اور بھڑکائے
کون سمجھے کہ یہ ہوا کیا ہے
چھن گیا ہے سکون بھی میرا
عاشقی نے مجھے دیا کیا ہے
چارہ گر کوئی بھی نہ جان سکا
موت اور عشق کی دوا کیا ہے
کیا بھروسہ ہے زندگانی کا
جانے تقدیر میں لکھا کیا ہے
چشم پر نم مگر لبوں پہ ہنسی
دل میں موناؔ ترے چھپا کیا ہے
- کتاب : Zauq-e-justuju (Pg. 27)
- Author : Elizabeth Kurian Mona
- مطبع : Educational Publishing House (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.