اے ہم سفرو کیوں نہ نیا شہر بسا لیں
اے ہم سفرو کیوں نہ نیا شہر بسا لیں
اپنے ہی اصول اپنی ہی اقدار بنا لیں
جن لوگوں نے اب تک مرے ہونٹوں کو سیا ہے
سوزن سے مری سوچ کا کانٹا بھی نکالیں
برفوں پہ الاؤ نہیں لگتے ہیں تو یارو
بجھتی ہوئی قندیل سے قندیل جلا لیں
کہنے کو تو بازار کی ہم جنس گراں ہیں
لیکن ہمیں کوڑی پہ خریدار اٹھا لیں
بوجھ اپنا بھی ہم سے تو اٹھایا نہیں جاتا
اور آپ مصر آپ کا بھی بوجھ اٹھا لیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.