Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے حسن ازل تیری کیا شان نرالی ہے

شاکر نائطی

اے حسن ازل تیری کیا شان نرالی ہے

شاکر نائطی

MORE BYشاکر نائطی

    اے حسن ازل تیری کیا شان نرالی ہے

    دیکھا تو جلالی ہے سمجھا تو جلالی ہے

    ہے ظرف یہ جو عالی منصب بھی وہ عالی ہے

    بھر دے گا مرا ساقی پیمانہ جو خالی ہے

    دنیائے محبت میں کیا کوئی دعا لی ہے

    تم نے کسی عاشق کی حسرت بھی نکالی ہے

    رہتا ہے یہ جس دھن میں دنیا سے نرالی ہے

    دیوانہ محبت کا اک مرد خیالی ہے

    صورت سی بدل دی ہے کچھ نقش محبت نے

    تصویر تری ہم نے اب دل میں جما لی ہے

    ہوں ضبط محبت کا خوگر تو مگر اکثر

    مچلی ہے طبیعت تو مشکل سے سنبھالی ہے

    رسم و رہ ہستی کا پابند نہیں عاشق

    کہتے ہیں جنوں جس کو آزاد خیالی ہے

    تہذیب سے فارغ ہے اب مرد خراباتی

    تعمیر کرے گا پھر بنیاد تو ڈالی ہے

    اک وحشت ہستی ہے دھندا مجھے دنیا کا

    کچھ دھول اڑانی ہے کچھ دھول اڑا لی ہے

    پائی ہے نظر ہم نے ساقی کی عنایت کی

    عقبیٰ بھی بنا لیں گے دنیا تو بنا لی ہے

    ہے گرد تماشا سا اک غول بیاباں کا

    صحرا میں بھی ہم نے تو بستی سی بسا لی ہے

    انداز بیاں تو نے سیکھا یہ نیا شاکرؔ

    اب طرز نگارش میں آزاد خیالی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے