اے حسن خوش صفات مرے ساتھ ساتھ چل
اے حسن خوش صفات مرے ساتھ ساتھ چل
کرنی ہے تجھ سے بات مرے ساتھ ساتھ چل
ساحل کی بھیگی ریت پہ کچھ دور ننگے پاؤں
ہاتھوں میں ڈالے ہاتھ مرے ساتھ ساتھ چل
اک شب گزارنی ہے غزل کے دیار میں
شمع تصورات مرے ساتھ ساتھ چل
سورج تو اعتبار کے قابل نہیں رہا
اے پورنما کی رات مرے ساتھ ساتھ چل
ہر شخص واسنا کا پجاری ہے شہر میں
کمسن ہے تیری ذات مرے ساتھ ساتھ چل
کب سے میں کر رہا ہوں ترے در پہ التجا
اب مان بھی جا بات مرے ساتھ ساتھ چل
لے جا رہے ہیں لوگ مجھے قبر گاہ میں
آ واجب الزکوۃ مرے ساتھ ساتھ چل
حسرتؔ عبادتوں کے تصوف میں ہو کے گم
کعبہ سے سومنات میرے ساتھ ساتھ چل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.