Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے کاش ایک دن خود سے ہو گفتگو

عرفان نجمی

اے کاش ایک دن خود سے ہو گفتگو

عرفان نجمی

MORE BYعرفان نجمی

    اے کاش ایک دن خود سے ہو گفتگو

    مدت سے ہے مجھے اپنی ہی جستجو

    خطرے میں پڑ گئی اب دل کی آبرو

    اک دھند کرب کی چھائی ہے چار سو

    سب ختم کر دئے جس سے تعلقات

    کرتا ہے رات دن وہ میری گفتگو

    میرے قریب تم آنا نہ بھول کر

    جھلسا نہ دے تمہیں میرے بدن کی لو

    جس سے بھی بات کی اس کو لگائے زخم

    پھر بھی نہ ہو سکا میرا کوئی عدو

    اک آبلہ قدم گزرا ہے شاید آج

    زخمی ہیں راستے پتھر لہو لہو

    للکار کر مجھے میدان جنگ سے

    پیچھے وہ ہٹ گیا آیا نہ دو بدو

    کتنا عجیب یہ میرا تضاد ہے

    ٹھنڈا مزاج ہے اور گرم ہے لہو

    ہو کر نہ بے جھجک راہوں میں گھومنا

    پھرتے ہیں دن میں بھی آسیب کو بہ کو

    نجمیؔ کے قلب کا عالم عجیب ہے

    شہر حیات میں مرنے کی آرزو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے