اے کاش ہو برسات ذرا اور ذرا اور
اے کاش ہو برسات ذرا اور ذرا اور
بڑھ جائے ملاقات ذرا اور ذرا اور
ہاتھوں میں ترا ہاتھ یہ کافی تو نہیں ہے
مل جائیں خیالات ذرا اور ذرا اور
کھلتی ہے یہ تنہائی تو دوری بھی مٹا دے
تو مان مری بات ذرا اور ذرا اور
بجھتی ہے کہاں پیاس اب آنکھوں سے پلا کر
دے پیار کی سوغات ذرا اور ذرا اور
حالات ہوں ہموار تو کیا فکر ہے لیکن
مشکل میں مناجات ذرا اور ذرا اور
جب پیار سے ملتا ہے تو بھرتا ہے کہاں دل
الفت سے بھری رات ذرا اور ذرا اور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.