Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے کاشف اسرار بتا ہے کہ نہیں ہے

طالب دہلوی

اے کاشف اسرار بتا ہے کہ نہیں ہے

طالب دہلوی

MORE BYطالب دہلوی

    دلچسپ معلومات

    (4ستمبر 1961ء ؁) (تعمیر اردو)

    اے کاشف اسرار بتا ہے کہ نہیں ہے

    کہتے ہیں جسے لوگ خدا ہے کہ نہیں ہے

    دنیا میں بھلائی کا صلہ ہے کہ نہیں ہے

    انجام برائی کا برا ہے کہ نہیں ہے

    محسوس تو ہوتا ہے دکھائی نہیں دیتا

    اس سوچ میں ڈوبا ہوں خدا ہے کہ نہیں ہے

    کیوں ہم کو ڈراتا ہے کوئی روز جزا سے

    خود اپنی جگہ زیست سزا ہے کہ نہیں ہے

    کیوں دست نگر خود کو سمجھتا ہے کسی کا

    قبضے میں ترے دست دعا ہے کہ نہیں ہے

    ہم سے بھی کبھی ربط تھا اے بھولنے والے

    ظالم تجھے کچھ پاس وفا ہے کہ نہیں ہے

    جی بھر کے سزا دے مگر اتنا تو بتا دے

    نا کردہ گناہی کی جزا ہے کہ نہیں ہے

    جو بھی نظر آتا ہے یہاں نذر فنا ہے

    اے دوست فنا کو بھی فنا ہے کہ نہیں ہے

    باطل کی پرستش جہاں ہوتی ہے شب و روز

    حق بات کے کہنے کا مزا ہے کہ نہیں ہے

    دنیا کا تجھے ڈر ہے بہت یہ مجھے تسلیم

    کچھ دل میں ترے خوف خدا ہے کہ نہیں ہے

    تو مے کی مذمت تو کیا کرتا ہے واعظ

    یہ شے مگر اندوہ ربا ہے کہ نہیں ہے

    انصاف سے لیں کام جنہیں ذوق سخن ہے

    اسلوب مرا سب سے جدا ہے کہ نہیں ہے

    طالبؔ تو یقیناً ہی تری ساری خدائی

    لیکن کوئی راضی بہ رضا ہے کہ نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے