اے خامشی ترا اظہار اب زیادہ ہو
بڑھے مسرتیں غم کی طلب زیادہ ہو
مرا نصیب مرے سامنے ہے چارہ گر
اب انتظار کہ آزار کب زیادہ ہو
وہ لوٹ آیا کرے دن ڈھلے نشیمن میں
شمار اس میں پرندوں کا ڈھب زیادہ ہو
بڑے سکون میں دکھتی ہیں یہ بھی ممکن ہے
اداسیوں کے گھروں میں طرب زیادہ ہو
اس آئنے نے ہزاروں دلوں کو توڑا ہے
سو ٹوٹنے کا اسے خوف اب زیادہ ہو
نکلنا ڈھونڈنے اس روز عشق کو میراؔ
تمہارا جسم ہو کم روح جب زیادہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.