Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے کہ تو خود ہی بے نقاب نہیں

امر ابدآبادی

اے کہ تو خود ہی بے نقاب نہیں

امر ابدآبادی

MORE BYامر ابدآبادی

    اے کہ تو خود ہی بے نقاب نہیں

    یا مجھے ہی نظر کی تاب نہیں

    آپ کے حسن کا جواب نہیں

    چاند سورج نہیں گلاب نہیں

    آپ کیسے ہیں سوختہ ساماں

    آپ کا دل اگر کباب نہیں

    اک نظر ہی تو ڈال دے ساقی

    گر ترے جام میں شراب نہیں

    میرے ظلمت کدہ میں نکلا چاند

    اے خداوند کیا یہ خواب نہیں

    کیا نہیں ایک بلبلہ سا سانس

    کیا یہ دنیا فقط سراب نہیں

    زندگی میں عذاب ہیں لاکھوں

    عشق ایسا کوئی عذاب نہیں

    سوچ کر کود بحر الفت میں

    سوہنی یہ کوئی چناب نہیں

    عشق اور اس میں فکر سود و زیاں

    عشق ہے یہ کوئی حساب نہیں

    دیکھتا ہوں تو دیکھے جاتا ہوں

    تیرا چہرہ ابھی کتاب نہیں

    کیفیت ہے یہ دل کی پیری میں

    جام تو ہے مگر شراب نہیں

    ہم فقیروں کو حسن کی خیرات

    اس سے بڑھ کر کوئی ثواب نہیں

    ہم فقیروں کو حسن کی خیرات

    اس سے بڑھ کر کوئی ثواب نہیں

    اب سے اس شوخ کے ہیں یہ انداز

    اور اس پر ابھی شباب نہیں

    سامنے ہے نظر نہیں آتا

    وہ کہ ہو کر بھی بے حجاب نہیں

    اب بھی رونے کو آنکھ رو دیتی

    ایک قطرہ بھی اس میں آب نہیں

    میں بھی ہوں اپنی بزم میں غالب

    ہو مقابل کسی میں تاب نہیں

    ہم نے دیکھے ہیں سرپھرے لاکھوں

    اے امرؔ آپ کا جواب نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے