اے کوئے یار تیرے زمانے گزر گئے
جو اپنے گھر سے آئے تھے وہ اپنے گھر گئے
اب کون زخم و زہر سے رکھے گا سلسلہ
جینے کی اب ہوس ہے ہمیں ہم تو مر گئے
اب کیا کہوں کہ سارا محلہ ہے شرمسار
میں ہوں عذاب میں کہ مرے زخم بھر گئے
ہم نے بھی زندگی کو تماشا بنا دیا
اس سے گزر گئے کبھی خود سے گزر گئے
تھا رن بھی زندگی کا عجب طرفہ ماجرا
یعنی اٹھے تو پاؤں مگر جونؔ سر گئے
- کتاب : gumaan (Pg. 43)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.