اے محو رقص ناچ ابھی اور ناچ اور
اے محو رقص ناچ ابھی اور ناچ اور
اس سر پھری زمین کی ہمت کو جانچ اور
ہم راہ عشق حق کے مسافر ہیں سو حضور
کانٹوں کے ساتھ ڈالیے کچھ کانچ وانچ اور
اے بلبل اسیر قفس یعنی درد دل
زنجیر پائے صبر نہ تو کھینچ کھانچ اور
پھر شافع غزال و غزل پر میں کچھ کہوں
مل جائیں لفظ خوب اگر چار پانچ اور
ہے مفلسی قصور تو میں ہوں قصوروار
دوزخ بڑھا سکے تو بڑھا اپنی آنچ اور
آنکھوں میں آج درد کی قلت ہے بے وفا
پھر ان میں آج ڈال دے پگھلا کے کانچ اور
طاہرؔ غزل کو اور ابھی صاف کیجئے
مکھن سے کچھ نکالیے تھوڑی سی چھاچ اور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.