Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے مکاں یاد ہے کچھ تیرے مکیں کیسے ہیں

رفعت ناہید

اے مکاں یاد ہے کچھ تیرے مکیں کیسے ہیں

رفعت ناہید

MORE BYرفعت ناہید

    اے مکاں یاد ہے کچھ تیرے مکیں کیسے ہیں

    تجھ میں بستے تھے کبھی اور کہیں کیسے ہیں

    بام پر چلتی ہوا چاند ستارے بادل

    ڈھونڈتے پھرتے ہیں وہ سارے حسیں کیسے ہیں

    ان دریچوں میں جو چلمن سے لگے رہتے تھے

    جلوہ آرا ہیں کہاں پردہ نشیں کیسے ہیں

    جن کی زلفوں میں سر شام مہک رہتی تھی

    دل ربا سرو قد و خندہ جبیں کیسے ہیں

    پھول گرنے کا سماعت کو گماں ہوتا تھا

    خوش گلو اور خوش اندام نگیں کیسے ہیں

    رات کے پچھلے کناروں پہ درختوں کے تلے

    شعر کہتے تھے سناتے تھے وہیں کیسے ہیں

    اب تو اخبار میں چھپتے ہیں مراسم ان کے

    ہم سے ملتے تھے کبھی قبل ازیں کیسے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے