اے مقصد حیات مجھے راستہ دکھا
اے مقصد حیات مجھے راستہ دکھا
سن لے گزارشات مجھے راستہ دکھا
صدیوں سے میری ذات کے اندر چھپی ہوئی
کہنے لگی ہے رات مجھے راستہ دکھا
دل ہے یا کوئی سنگ صفت آئنہ ہے یہ
ٹوٹے یہ سومنات مجھے راستہ دکھا
دل ہے تمہارے خواب کی آغوش میں کہیں
محو تصورات مجھے راستہ دکھا
اب تک تو آ گیا ہوں سہارا لئے بغیر
آگے ہیں مشکلات مجھے راستہ دکھا
بخشو مری حیات کو اک راستہ نیا
یا پھر نئی حیات مجھے راستہ دکھا
بابرؔ الجھ گیا ہے تمہاری تلاش میں
اے رب کائنات مجھے راستہ دکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.