اے مرکز خیال بکھرنے لگا ہوں میں
اے مرکز خیال بکھرنے لگا ہوں میں
اپنے تصورات سے ڈرنے لگا ہوں میں
اس دوپہر کی دھوپ میں سایہ بھی کھو گیا
تنہائیوں کے دل میں اترنے لگا ہوں میں
برداشت کر نہ پاؤں گا وحشت کی رات کو
اسے شام انتظار بپھرنے لگا ہوں میں
اس تیرگی میں کرمک شب تاب بھی نہیں
تاریکیوں کو روح میں بھرنے لگا ہوں میں
اب دل میں تیری یاد کی اک شمع تک نہیں
تاریک راستوں سے گزرنے لگا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.