اے مذاق جستجوئے دوست تو لے چل کہیں (ردیف .. و)
اے مذاق جستجوئے دوست تو لے چل کہیں
یہ زمیں ہو یا نہ ہو یہ آسماں ہو یا نہ ہو
سر جھکائے میری بالیں سے اٹھا ہے چارہ گر
اب وہ میری التجا پر مہرباں ہو یا نہ ہو
قصۂ افتاد غم کہہ کر سبک سر کیوں بنوں
وہ مرے حال زبوں پر مہرباں ہو یا نہ ہو
پینے والے پی مگر ٹھکرا کے پی ہر قید و بند
میکدہ ہو یا نہ ہو پیر مغاں ہو یا نہ ہو
آنسوؤں سے دل ذرا ہلکا تو ہو جاتا ہے دوست
کیا خبر یوں چارۂ درد نہاں ہو یا نہ ہو
طاقت پرواز ہوتی جا رہی ہے گرم کار
اب چمن ہو یا نہ ہو اب آشیاں ہو یا نہ ہو
چشم دشمن میں ہے اس بیدار قسمت کا مقام
دوستوں کے لب پہ میری داستاں ہو یا نہ ہو
زمزمہ پرداز شاعر چاہئے اب بزم میں
اہل فن ہو یا نہ ہو اہل زباں ہو یا نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.