اے مری عاشقی میری دیوانگی نام لے کر مرا تو بلانا مجھے
اے مری عاشقی میری دیوانگی نام لے کر مرا تو بلانا مجھے
درد کی رات میں غم کی برسات میں آج اپنے گلے سے لگانا مجھے
لے چلے پھر مجھے میکدے میں کوئی میکدے کا سکوں میکدے ہی میں ہے
میکدے سے نکل کر میں بھٹکا بہت راس آیا نہ کوئی ٹھکانا مجھے
زندگی تیرا کچھ بھی نہ ہوتے ہوئے میں ہمیشہ ترا ہو کے جیتا رہا
لو وفاؤں کی کیوں کم نہیں ہو رہی پوچھ کے تو ہوا سے بتانا مجھے
کیوں پشیماں سے ہو کیوں پریشاں سے ہو میں نے دل کو مرے آج سمجھا لیا
پہلے تم گھوم کر دیکھ لو یہ جہاں تھک کے تھم جاؤ تو آزمانا مجھے
آگ ہی آگ ہے فرش سے عرش تک ذکر ہی کیا کوئی دل کی دنیا کا اب
جینا مشکل تھا پہلے بھی میرا مگر ایسا آساں نہ تھا جاں سے جانا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.